برلن،2جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے کہا کہ جب تک جرمن وزارت خارجہ افغانستان کی سلامتی کی موجودہ صورت حال کا جائزہ نہیں لے لیتی، اُس وقت تک افغانوں کی واپسی کا عمل معطل رہے گا۔کابل کے ایک سفارتی علاقے میں 31مئی کو ہونے والے بم حملے میں 90افراد ہلاک اور لگ بھگ 400زخمی ہو گئے تھے، اس بم حملے میں جرمن سفارت خانے کو بھی نقصان پہنچا تھا۔لیکن پناہ گزینوں کی ملک بدری کے عمل کو عارضی طور پر روکنے کا اطلاق اُن افراد پر نہیں ہو گا جو جرائم میں ملوث ہیں یا جرمنی کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اُن افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل جاری رہے گا جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں اور وہ رضا کارانہ طور پر واپس جانا چاہتے ہیں۔ایسے افغان جن کی پناہ کی درخواستیں رد ہو چکی تھیں، ماضی میں افغانستان میں سلامتی کی صورت حال کے باعث اُنھیں جرمنی میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔لیکن گزشتہ سال جرمن حکومت نے فیصلہ کیا کہ افغانستان کے وہ علاقے جو محفوظ ہیں وہاں پناہ گزینوں کو واپس بھیج دیا جائے۔